پچھلا صفحہ

[ فہرست ]

جلوہ گاہِ دوست

اگلا صفحہ

 

درس نمبر ۷
(مکتوب نمبر ۱۹۰)
موضوع

رابطہ شیخ

بنام: میر محمد نعمان بدخشی علیہ الرحمۃکے صاحبزادہ کے نام

 

نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلیٰ رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ

اَمَّا بَعَدْ: اگر در وقت ذکر گفتن صورت پیر بے تکلف ظاہر شود۔۔۔۔ تا۔۔۔۔ والسلام

ذکر کرتے وقت اگر بے تکلف پیر کی صورت ظاہر ہو تو اس کو بھی قلب کی طرف لیجانا چاہئے اور قلب میں نگاہ رکھتے ہوئے ذکر کرنا چاہئے۔ کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ پیر کون ہوتا ہے؟ پیر وہ شخص ہے جس سے تو اللہ جلشانہ کی بارگاہ میں پہنچنے کا طریقہ سیکھے۔ اور اس راہ میں وہ مرید کی مدد و اعانۃ کرے۔ صرف کلاہ دامنی اور شجرہ جو رسم کے طور پر معروف ہوگئے ہیں پیری و مریدی کی حقیقت سے خارج ہیں، یہ صرف ایک رسم و عادت ہے۔ البتہ اگر شیخ کامل سے تبرک کے طور پر کوئی کپڑا ہاتھ آجائے تو اعتقاد و اخلاص کے ساتھ اسے پہن کر زندگی گزاردی جائے۔ اس صورت میں عمدہ ثمرات اور نتائج حاصل ہونے کی قوی امید ہے۔ اور تجھے یاد رکھنا چاہیے کہ خواب اور واقعات جو سالکین کے قلوب پر واقع ہوتے ہیں کسی اعتماد و اعتبارکے قابل نہیں ہیں۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے کسی نے خواب میں اپنے آپ کو بادشاہ دیکھا یا اپنے آپ کو قطب وقت پایا اور فی الحقیقت ایسا نہیں ہے۔ ہاں اگر خواب کے بغیر بیداری میں کوئی بادشاہ یا قطب بن جائے تو یہ حقیقت مسلَّمہ ہے۔ لہٰذا وہ احوال و مواجید جو بیداری اور ہوشیاری کی حالت میں ظاہر ہوں اس پر اعتماد کرنے کی گنجائش ہے، ورنہ اس کی حیثیت کچھ بھی نہیں۔ نیز جاننا چاہئے ذکر کا نفع اور اس پر اثرات کا مرتب ہونا شریعت کے احکام بجالانے سے وابستہ ہے۔ لہٰذا فرائض و سنتوں کے ادا کرنے اور حرام و مشتبہ چیزوں سے بچنے کے معاملے میں پوری طرح احتیاط کرنی چاہئے۔ چھوٹے بڑے ہر مسئلے میں علماء کی طرف رجوع کرنا اور انکے فتوے کے موافق عمل کرنا چاہیے۔ والسلام