پچھلا صفحہ

[ فہرست ]

جلوہ گاہِ دوست

اگلا صفحہ

 

درس نمبر ۱۷
(حصہ دوم مکتوب نمبر ۴۱)
موضوع

اتباع سنت نبویہ

بنام: حضرت شیخ درویش محمد رحمۃ اللہ علیہ

 

نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم

اما بعد: عبارت مکتوب: حق سبحانہ وتعالیٰ ظاہر و باطن را بمتابعت سنت سنیہ مصطفویہ علیٰ صاحبہا الصٰلوۃ والسلام والتحیۃ متحلیٰ و متزین گرداناد بحرمت النبی وآلہ الامجاد علیہ وعلیہم الصلوات والتسلیمات ۔۔۔۔ تا واحسن تادیبی۔

ترجمہ:

اللہ تعالیٰ ظاہر اور باطن کو نبی مصطفیٰ صلّی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی تابعداری سے مزین و خوبصورت بنائے آمین۔ حضرت محمد صلّی اللہ علیہ وسلم تمام جہانوں کے رب کے محبوب ہیں۔ جو چیز اچھی لگتی ہے اور پسند آتی ہے وہ محبوب کیلئے ہوتی ہے یعنی محبوب کی پسند محب کی پسند ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کلام مجید میں فرماتا ہے: ”اِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیم“۔ بے شک آپ اخلاق عظیم پر فائز ہیں۔ نیز ارشاد فرمایا ”اِنَّکَ لَمِنَ الْمُرْسَلِینِ عَلٰی صِرَاطٍ مُسْتَقِیْمِ“۔ بے شک آپ رسولوں میں سے ہیں اور راہ راست پر ہیں۔ ایک اور جگہ فرمایا ”اِنَّ ھٰذا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیمًا فَاتَّبِعُوْہُ وَلَاتَتَّبِعُوا السُّبُل“ بے شک یہ میرا سیدھا راستہ ہے، تم اسی پر چلو، اور راستوں پر نہ چلو۔ اللہ عزوجل نے آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کی ملت کو صراط مستقیم فرمایا اور اس کے ماسوا کو ٹیڑھے راستوں میں داخل فرمایا اور ان کی اتباع سے منع فرمایا، جبکہ آنحضرت صلّی اللہ علیہ وسلم نے خدا کا شکر کرتے ہوئے اور مخلوق کو ہدایت کی نشاندہی کرتے ہوئے فرمایا ”خَیْرُ الْہُدَیٰ ھَدْیُ مُحَمَّدٍ صلّی اللہ علیہ وسلم“۔ اور سب سے بہتر ہدایت محمد صلّی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت ہے۔ نیز فرمایا ”اَدَّبَنِیْ رَبِّیْ فَاَحْسَنَ تَأدِیْبِیْ“۔ میرے رب نے مجھے ادب سکھایا اور عمدہ طریقہ پر میری تعلیم و تادیب کی۔

درس: یوں تو تمام مؤمن اللہ تعالیٰ کے محبوب ہیں۔ الآیۃ لیکن محبوبیت کے جس مقام پر انبیاء کرام علیہم السلام عموماً اور سید الانبیاء والمرسلین حضرت محمد مصطفیٰ صلّی اللہ علیہ وسلم خصوصاً فائز ہیں وہاں تک عام انسانوں کی رسائی کہاں۔ پھر بھی تواضع کا یہ عالم کہ فرمایا ”اَلَا وَاَنَا حَبِیبُ اللّٰہِ وَلَا فَخُرَ“۔ یاد رکھو میں اللہ کا محبوب ہوں لیکن یہ بات میں فخریہ نہیں کہتا۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے بندوں کو اپنا محبوب بنالینے کا طریقہ ہی یہ بتایا کہ میرے محبوب کی تابعداری کرو تو میرے محبوب بن جاؤ گے۔ اور یہ ایک اصول محبت ہے کہ محبوب کو اچھی سے اچھی چیز دی جاتی ہے اور یہ کہ محبوب کی ہر پسندیدہ چیز کو پسند کیا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلّی اللہ علیہ وسلم کو جامع کتاب دی، تمام سابق دینوں کی ناسخ شریعت دی اور آپ کے خُلق کو خُلقِ عظیم فرمایا اور قرآن مجید میں حکم کیا کہ ”قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللہ فَاتَّبِعُوْنِیْ“۔ اے میرے حبیب صلّی اللہ علیہ وسلم آپ لوگوں کو فرمادیجیے کہ اگر وہ اللہ سے محبت کرتے ہیں تو وہ آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کی تابعداری کریں۔